المحمدیہ روضہ سوسائٹی
دین کے ہم لوگ سپاہی
ایک تعارف
یقینا ہم میں سے ہرایک دین فطرت یعنی اسلام پر پیدا ہوتاہے۔ پھر جوں جوں ہم بڑے ہوتے جاتے ہیں توں توں ہم اسلام کے زیادہ قریب یااسلام سے بہت دور ہوتے چلے جاتے ہیں۔ ہمارے ہرعمل کے پیچھے بہت سے لوگوں کا ہاتھ ہوتاہے۔ ہمارے والدین کا‘بہن بھائیوں کا ‘اردگرد کے ماحول کا‘ٹی وی اوراس جیسے دوسرے آلات کا وغیرہ۔
آپ نے اکثر دیکھاہوگا کہ جس بچے کے گھر اورسکول کاماحول اسلامی ہے‘وہ زیادہ باعمل مسلمان بن کرزندگی گزار رہاہوتاہے جبکہ وہ بچے جن کے گھر کایاسکول کاماحول غیراسلامی ہے‘جوہروقت کھیل کود میں مگن رہتے یا زیادہ وقت ٹی وی پرکارٹون وغیرہ دیکھنے میں گزار دیتے ہیں‘وہ اسلام کی تعلیمات پر عمل بھی کم کرتے ہیں۔ہم میں سے وہ بچے جواسلام پرزیادہ عمل کرنے والے ‘اپنی نمازوں کی حفاظت کرنے والے اوربرائیوں سے بچنے والے ہیں‘ان کو چاہیے کہ وہ اردگرد موجودان تمام لوگوں کوبھی نیک اعمال کی دعوت دیں جونیکی کے ان کاموں سے دوررہیں۔ ان کی زندگیاں دین کے اس سپاہی کی طرح ہونی چاہئیں جونہ صرف خوداسلام پرعمل کرتاہے بلکہ دوسروں کو بھی برائیوں سے روکتا اوراچھائیوں کی دعوت دیتاہے۔
الروضہ سوسائٹی کامقصد بھی یہی ہے کہ آپ لوگوں کو دین کا ایسامحافظ بنادیاجائے کہ جب بھی آپ کوئی برائی ہوتی دیکھیں ‘اسے بڑے اچھے انداز میں روکیں اورلوگوں تک اچھائی کی دعوت کوپھیلائیں۔آپ کاکردار ایساہوناچاہیے کہ آپ کی وجہ سے بدی کے کاموں کوتالے لگ جائیں اور نیکی کے کاموں کاآغاز ہو(یعنی ایک حدیث کے مصداق آپ برائی کے لیے تالے اورنیکیوں کے لیے چابی کاکام کریں)۔
الروضہ سوسائٹی آپ سب کووہ قرآنی منہج اور مقصددینا چاہتی ہے جس کے بارے میں اللہ رب العزت کاارشاد ہے:
’’تم بہترین امت ہو‘جولوگوں کے لیے نکالی گئی ہو۔ اچھائی کاحکم کرتے ہو اور برائی سے روکتے ہو اور اللہ پرایمان رکھتے ہو۔‘‘(اٰل عمران:110)
یعنی اس سوسائٹی کے تحت آپ کو انفرادیت کی بجائے اجتماعیت کی دعوت دی جارہی ہے ۔تاکہ آپ صرف اپنے بارے میں ہی نہ سوچیں بلکہ خود سے بڑے تمام لوگوں کو اسلام کی طرف مائل کرنے کی کوشش کریں۔ اس سوسائٹی کے تحت یہ کوشش کی جارہی ہے کہ بچپن سے ہی آپ کے دلوں میں اسلام کی وہ روشنی بھردی جائے جس کی بدولت آپ کسی بھی مقام پر دعوت دینے سے پیچھے نہ رہیں اورآپ کو اتنا خوداعتمادبنادیاجائے کہ آپ خود سے بڑوں کوبھی برائی کاکام کرتا دیکھیں توخاموش نہ رہیںبلکہ عمیربن سعدt کی طرح ان کی اصلاح کریں۔(عمیربن سعدt کی کوششوں سے ان کے سوتیلے والدمنافقین کی صف سے نکل کر مخلص مومن بندوں میں شامل ہوگئے تھے)۔
آج الیکٹرانک میڈیانے کارٹون نیٹ ورک کی آڑ میں آپ کواسلام سے دورکرنے کی مہم تیز کررکھی ہے۔ ان کارٹونز کے ذریعے سے آپ کواپنے حقیقی ہیروز(جیسے خالد بن ولیدt‘محمدبن قاسمa‘ طارق بن زیادaوغیرہ) سے دورکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یقیناانسان چھوٹی عمر میں جوکرداردیکھتااورپسندکرتاہے‘وہ اس جیسے بننے کی کوشش کرتا ہے۔ اسی سوچ کوسامنے رکھ کرآپ کوبیٹ مین (Batman)اوربین10(Ben 10)جیسے خیالیاتی کرداروںمیں الجھا یاجارہاہے۔ اس کانقصان یہ ہوتاہے کہ آپ بھی انہی کرداروں جیسابننے کی کوشش کرتے ہیں۔ پھر سپائیڈرمین(Spider Man)اورہیری پورٹر(Harry Porter)جیسی فلمی کہانیوں کی مددسے بھی آپ کے وقت کو ضائع کرنے اور اسلامی ہیروز کاتصورتبدیل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ رہی سہی کسر انڈین فلموں اور ڈراموں کے ذریعے پوری کی جارہی ہے‘جن کوآپ کے ہم عمربڑے شوق سے دیکھتے ہیں اور بہت ساری ہندؤوانہ رسموں کوبھی اسلام کا حصہ ہی سمجھ لیتے ہیں۔
الروضہ سوسائٹی کے پلیٹ فارم سے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ آپ سب کو اس طرح کی مصروفیات سے ہٹاکر ایسے کاموں میں مشغول کیاجائے جو نہ صرف آپ کو اسلامی تاریخ سے آگاہ کریں بلکہ آپ کی ذہنی وجسمانی نشوونما کا بھی سبب بنیں کیونکہ یہ بات تویقینی ہے کہ آپ سب کو اپنے فارغ لمحات میں کوئی نہ کوئی مصروفیت چاہیے ہوتی ہے‘اس لیے الروضہ سوسائٹی کی یہ کوشش ہے کہ آپ کوایسی مصروفیات دی جائیں جو آپ کے دین ودنیاکے لیے فائدہ مند ہوں۔ اسی مقصد کوپوراکرنے کے لیے کوئز وتقریری مقابلہ جات‘ دوڑ‘ رسہ کشی‘خطاطی اور آرٹ مقابلہ جات کروائے جاتے ہیں ۔ تاکہ تفریح ہی تفریح میں آپ کواسلام کی تاریخ سے بھی آگاہ کیا جائے اور الیکٹرانک میڈیاکے برے اثرات سے بھی بچایاجائے۔پھریہ چیزبھی دیکھنے کوملتی تھی کہ آپ کے ہم عمر جھوٹی اورفضول کہانیوں کوپڑھنے میں اپنازیادہ وقت صرف کرتے ہیں۔ اس کے متبادل کے طورپر ہی یہ ’’روضۃ الاطفال‘‘ آپ کے ہاتھوں میں ہے جس کامطالعہ آپ یقینا بہت دلچسپی سے کررہے ہوں گے۔ ان سب کاموں کے ساتھ ساتھ الروضہ سوسائٹی کے تحت مسجد‘محلے یاسکول کی سطح پر شارٹ کٹ کورسز کروائے جاتے ہیں۔ان کورسز میں آپ کو روزمرہ کی دعائیں‘ اذکار‘ نماز‘تجویداور اسلامی عقائد سکھانے کے لیے بڑا دلچسپ اندازاختیارکیاجاتاہے۔ یعنی کھیل ہی کھیل میں آپ اسلام کی بنیادی باتیں سیکھ سکتے ہیں۔ان سب کاموں کوسرانجام دینے کے لیے فوری طورپر آپ اپنے علاقے میں الروضہ سوسائٹی کے قیام کویقینی بنائیں۔تاکہ آپ اورآپ کے دوست
٭ … زیادہ سے زیادہ بچوں تک ’’روضۃ الاطفال ‘‘ کی ترسیل کو ممکن بنانا ہے تاکہ چھوٹی عمر سے ہی انھیں سچائی کی طرف مائل کیا جا سکے۔
٭… الدعوۃ ایکسیلینس ایوارڈ کے ذریعے بچوں کی تعلیمی کامیابیوں کوسراہنااور انہیں اگلی منزلوں کی راہنمائی فراہم کرناہے۔
٭ … بچوں کو مختلف پروگرامز ( مثلاً کوئز پروگرامز، تقریری مقابلہ جات وغیرہ) کے ذریعے اسلامی تاریخ سے آگاہ کرنا ہے تاکہ ہمارے ’’ حقیقی ہیروز‘‘ کا کردار ان کے سامنے آ سکے۔
٭… مختلف مقابلہ جات کے انعام یافتگان کوانعامات کے ذڑیعے حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ نیکی کے کاموں میں بھی مقابلہ بازی کارجحان پیداہوسکے۔
٭ … مختلف پروگرامز کے ذریعے بچوں کے اعتماد کو بحال کرنا ہے تاکہ وہ ایک اچھے داعی بن سکیں۔
٭ … مساجد کی سطح پر بچوں کے علیحدہ علیحدہ گروپس بنانا ہے تاکہ انھیں روز مرہ زندگی کی دعائیں، نماز کا ترجمہ اور قرآن کی تلاوت کی ترغیب دلائی جا سکے۔
٭ … ان کی تعلیمی سر گرمیوں میں راہنمائی فراہم کرنا ہے تاکہ انھیں ایک سچے مسلمان کے ساتھ ساتھ ایک اچھا انجینئر، ڈاکٹر، سائنسدان وغیرہ بھی بنایا جا سکے۔
٭ … بچوں کو منظم اور مربوط زندگی گزارنے کے لیے راہنمائی فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اسلام اور وطن پاکستان کی بہتر انداز میں خدمت کر سکیں۔ احباب
ہرطالب علم سے روضۃ الاطفال کی قیمت ضرور وصول کرنا اور یوں نئے شمارے آنے سے پہلے ریکوری مکمل کرکے اپنے ضلعی مسئول تک پہنچانا۔
اپنی کلاس اورمسجد کے بچوں کواپنے گھرمیں اکٹھاکرکے روضۃ الاطفال کاسٹڈی سرکل کروانا۔
الروضہ سوسائٹی کے ممبران اور روضۃ الاطفال کے قارئین کی فہرست تیار کرنا اور اس کی ایک کاپی اپنے ضلعی مسئول کومہیا کرنا۔
نئے قارئین کانام فہرست میں شامل کرنا۔
الروضہ سوسائٹی کی تعارفی مجالس منعقدکروانا ۔جس میں الروضہ سوسائٹی کامقصد اور کرنے کے کام بتانا۔
اسلام کی سچی تعلیمات کو سیکھ کر ان پرعمل پیراہوسکیں۔
الروضہ سوسائٹی کے مقاصد
٭ … نونہالان پاکستان کو ایک پکا، سچا مسلمان بنانا ہے تاکہ وہ حقیقی معنوں میں فلاح ( کامیابی) پا سکیں۔
٭ … ’’روضۃ الاطفال ‘‘ کے نام سے شائع ہونے والے 15 روزہ میگزین کوبچوں میں پھیلانا ہے تاکہ جھوٹی اور من گھڑت کہانیوں کی بجائے اسلامی تاریخ کے سچے واقعات بچوں کو بتائے جا سکیں۔ ٭ … زیادہ سے زیادہ بچوں تک ’’روضۃ الاطفال ‘‘ کی ترسیل کو ممکن بنانا ہے تاکہ چھوٹی عمر سے ہی انھیں سچائی کی طرف مائل کیا جا سکے۔
٭… الدعوۃ ایکسیلینس ایوارڈ کے ذریعے بچوں کی تعلیمی کامیابیوں کوسراہنااور انہیں اگلی منزلوں کی راہنمائی فراہم کرناہے۔
٭ … بچوں کو مختلف پروگرامز ( مثلاً کوئز پروگرامز، تقریری مقابلہ جات وغیرہ) کے ذریعے اسلامی تاریخ سے آگاہ کرنا ہے تاکہ ہمارے ’’ حقیقی ہیروز‘‘ کا کردار ان کے سامنے آ سکے۔
٭… مختلف مقابلہ جات کے انعام یافتگان کوانعامات کے ذڑیعے حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ نیکی کے کاموں میں بھی مقابلہ بازی کارجحان پیداہوسکے۔
٭ … مختلف پروگرامز کے ذریعے بچوں کے اعتماد کو بحال کرنا ہے تاکہ وہ ایک اچھے داعی بن سکیں۔
٭ … مساجد کی سطح پر بچوں کے علیحدہ علیحدہ گروپس بنانا ہے تاکہ انھیں روز مرہ زندگی کی دعائیں، نماز کا ترجمہ اور قرآن کی تلاوت کی ترغیب دلائی جا سکے۔
٭ … ان کی تعلیمی سر گرمیوں میں راہنمائی فراہم کرنا ہے تاکہ انھیں ایک سچے مسلمان کے ساتھ ساتھ ایک اچھا انجینئر، ڈاکٹر، سائنسدان وغیرہ بھی بنایا جا سکے۔
٭ … بچوں کو منظم اور مربوط زندگی گزارنے کے لیے راہنمائی فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اسلام اور وطن پاکستان کی بہتر انداز میں خدمت کر سکیں۔ احباب
الروضہ سوسائٹی کے مسئول کاکام
اپنے ضلعی مسئول کے ساتھ رابطے میں رہنااور روضہ الاطفال کی دستیابی کے ساتھ ہی اسے حاصل کرکے اپنی سوسائٹی کے ممبران تک پہنچانا۔
روضۃ الاطفال اپنے سکول‘مسجداورگلی محلے کے بچوں میں تقسیم کرنا اور اپنے سوسائٹی ممبر کوتقسیم کی ترغیب دینا۔ہرطالب علم سے روضۃ الاطفال کی قیمت ضرور وصول کرنا اور یوں نئے شمارے آنے سے پہلے ریکوری مکمل کرکے اپنے ضلعی مسئول تک پہنچانا۔
اپنی کلاس اورمسجد کے بچوں کواپنے گھرمیں اکٹھاکرکے روضۃ الاطفال کاسٹڈی سرکل کروانا۔
الروضہ سوسائٹی کے ممبران اور روضۃ الاطفال کے قارئین کی فہرست تیار کرنا اور اس کی ایک کاپی اپنے ضلعی مسئول کومہیا کرنا۔
نئے قارئین کانام فہرست میں شامل کرنا۔
الروضہ سوسائٹی کی تعارفی مجالس منعقدکروانا ۔جس میں الروضہ سوسائٹی کامقصد اور کرنے کے کام بتانا۔
اسلام کی سچی تعلیمات کو سیکھ کر ان پرعمل پیراہوسکیں۔
good
http://urdulovers123.blogspot.com/search/label/islamic%20Magazines
asslam u alaikum.. bhai ap k sath attach hona hai kesy hua ja skta hai..??
kindly msg me..
03067045012